صیہونی حکومت کی خطے میں کشیدگی پیدا کرنے کی کوششوں میں امریکی ہاتھ  بالکل واضح ہے، عراقچی

تہران (ارنا) ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکیوں نے صیہونی ایئر فورس کو فضائی کوریڈور فراہم کیا اور جو دفاعی سازوسامان ان کے لیے پیشگی بھیجے گئے تھے وہ حالیہ کارروائیوں میں شریک سمجھے جائیں گے، اور ہماری نظر میں، خطے میں غاصب صیہونی حکومت کے جانب سے کشیدگی پیدا کرنے میں امریکہ کا ہاتھ بالکل واضح ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آج صبح بروز اتوار 27 اکتوبر کو ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ کل (ہفتہ) سے اب تک، ہمیں بے شمار ممالک سے پیغامات موصول ہو رہے ہیں جو صیہونی جارحیت کی مذمت کر رہے ہیں۔

عراقچی نے کہا کہ میں نے کل رات اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ایک خط لکھا اور ہم نے ایران کی سرزمین کے خلاف اس جارحیت کے بارے میں بتایا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی، حالانکہ اس بات کی کوئی امید نہیں ہے کہ سلامتی کونسل امریکہ اور بعض دیگر ممالک کی طرف سے کشیدگی کو کم کرنے اور صیہونی حکومت کے جرائم کو روکنے کے لیے اقدامات کر سکے، لیکن بہرحال ہم نے اپنا کام کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ حقیقت پوری طرح سے ثابت ہو چکی ہے کہ امریکہ کے بغیر اسرائیل میں دم نہیں ہے، اور نہ صرف اس نے ایران کے خلاف جو کارروائیاں کی ہیں بلکہ وہ تمام کارروائیاں جو اس نے غزہ، لبنان  اور دوسری جگہوں پر کی ہیں، ہمارا یقین ہے کہ یہ تمام معاملات امریکہ کی سیاسی حمایت سے انجام پائے ہیں جس نے صیہونی حکومت کے خلاف کسی بھی بین الاقوامی فورم اور حلقے میں ایک چھوٹا سا بیان بھی جاری نہیں ہونے دیا۔

آخر میں، عراقچی نے کہا کہ گزشتہ رات کے آپریشن میں، جیسا کہ جنرل اسٹاف کے بیان میں کہا گیا ہے، امریکیوں کی شرکت ہم پر بالکل واضح ہے۔ امریکیوں نے صیہونی ایئر فورس کو فضائی کوریڈور فراہم کیا اور جو دفاعی سازوسامان ان کے لیے پیشگی بھیجے گئے تھے وہ حالیہ کارروائیوں میں شریک سمجھے جائیں گے، اور ہماری نظر میں، خطے میں غاصب صیہونی حکومت کے جانب سے کشیدگی پیدا کرنے میں امریکہ کا ہاتھ بالکل واضح ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .